ناسا کا سیارچے سے حاصل شدہ نمونوں میں پانی کی موجودگی کا انکشاف

واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق بینو سیارچے سے حاصل کیے گئے نمونوں میں پانی، کاربن اور آرگینک مالیکیول پائے گئے ہیں۔

ناسا ایڈمنسٹریٹر بِل نیلسن کے مطابق حاصل ہونے والے نمونوں کے ابتدائی تجزیے میں کاربن کی بہتات پائی گئی ہے۔

ناسا کے مطابق زمین پر آنے والے نمونوں میں یہ نمونہ سب سے زیادہ کاربن والے سیارچے کا ہے۔

ناسا کا ابتدائی تجزیہ بتاتا ہے کہ نمونے اپنے اندر پانی، معدنیات اور کاربن کی بہتات رکھتے ہیں۔

ناسا ایڈمنسٹریٹر بِل نیلسن کا کہنا تھا کہ اس سیارچے کے نمونے سے حاصل ہونے والی معلومات ہمیں اپنے سیارے کی حفاظت میں مدد دے گی،حاصل ہونے والے نمونوں کے ابتدائی تجزیے میں کاربن کی بہتات پائی گئی ہے،زمین پر آنے والے نمونوں میں یہ نمونہ سب سے زیادہ کاربن والے سیارچے کا ہے، ابتدائی تجزیہ بتاتا ہے کہ نمونے اپنے اندر پانی، معدنیات اور کاربن کی بہتات رکھتے ہیں۔

سائنسی میدان سے ملنے والی ایک اور خبر کے مطابق مریکی ماہرین کی ایک تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ فصلوں پر چھڑکی جانے والی دو دوائیں بچوں میں سیکھنے کے عمل میں مسائل سمیت یادداشت اور سماجی صلاحیتوں میں خرابی کا سبب بن سکتی ہیں۔امریکا کی یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سان ڈیاگو کے محققین نے پیشاب کے نمونوں میں دونوں کیمیکل (گلائفوسیٹ اور 2،4 ڈائی کلورو فیناکسی ایسیٹک ایسٹد یعنی 2،4 ڈی) کی مقدار کی پیمائش کی۔ 11 سال سے 17 سال تک کے 519 بچوں سے یہ نمونے 2016ء میں اکٹھے کیے گئے جن کا تعلق جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور کے زرعی علاقے پیڈرو مونکایو سے تھا۔ تحقیق کے لیے حاصل کردہ 519 نمونوں کے 98 فی صد میں گلائفوسیٹ پایا گیا۔ ماہرین کی ایک تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ فصلوں پر چھڑکی جانے والی دو دوائیں بچوں میں سیکھنے کے عمل میں مسائل سمیت یادداشت اور سماجی صلاحیتوں میں خرابی کا سبب بن سکتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: