سوا کروڑ ووٹرز اندراج سے محروم ! غیرسرکاری تنظیم تنظیم پتن کوخدشہ

لاہور، اسلام آباد : غیر سرکاری ترقیاتی تنظیم پتن نے آئندہ عام انتخابات میں دھاندلی اور ایک کروڑ 30 لاکھ مردوں اور خواتین کے حق رائے دہی سے محروم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

پتن 1992 میں قائم کیا جانے والا ادارہ ہے، جو انتخابات اور ڈیزاسٹر کے حوالے سے کام کرتا ہے۔آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے پتن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ ووٹر لسٹ میں پریشان کن رجحانات دریافت ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن اور نادرا نے ملک کے 134 میں سے 102 اضلاع میں اہل افراد کو ووٹر کے طور پر رجسٹر نہیں کیا جبکہ 17 اضلاع میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد اصل اہل افراد سے زیادہ ہے۔ ووٹرز کی کم رجسٹریشن سے مردو خواتین کے بڑے پیمانے پر حق رائے دہی سے محروم ہونے اور آئندہ عام انتخابات میں دھاندلی اور بدعنوانی کی غیر معمولی گنجائش پیدا ہونے کا امکان ہے۔ بلوچستان کے 31 اضلاع اور تمام حلقوں میں سے تقریباً دو تہائی اہل آبادی کو خارج کر دیا گیا ہے ۔

پتن کے مطابق پنجاب میں 40 اضلاع میں رجسٹریشن کم جبکہ 12 اضلاع میں غیر معمولی حد سے زیادہ رجسٹریشن ہے۔ الیکشن کمیشن کے خیبرپختونخوا کے ووٹرز کے اعداد و شمار کے تجزیے سے یہ بھی انکشاف ہوتا ہے کہ 35 میں سے 21 اضلاع میں اہل افراد کی نمایاں تعداد انتخابات میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے سے محروم ہو گئی ہے۔ بظاہر سندھ واحد صوبہ ہے جہاں زیادہ رجسٹریشن نہیں ہوئی۔

پتن کی جاری پریس ریلیز کے مطابق مری اور جہلم کی بالترتیب 78 فیصد اور 75 فیصد آبادی بطور ووٹر رجسٹر تھی۔ ان دو اضلاع میں اوسطاً 18 فیصد اضافی (مشکوک) ووٹ موجود ہیں جبکہ کوہستان میں رجسٹریشن صرف 18 فیصد تک کم تھی۔ تازہ ترین مردم شماری کے مطابق 2023 میں پاکستان کی آبادی 241.49 ملین تھی جبکہ جولائی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ویب سائٹ پر جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ملک میں ووٹرز کی تعداد 127 ملین تھی۔ 2023 کی مردم شماری کے مطابق خواتین اور مردوں کا تناسب 49:51 ہے، جو کہ ووٹرز کی ناقص رجسٹریشن کی وجہ سے تین پوائنٹس مزید گھٹ کر 46:54 ہوگیا ہے۔

پتن کے نیشنل کوآرڈینیٹر اور فافن کے سابق سربراہ سرور باری نے کہا اگر اہل افراد کو بطور ووٹر رجسٹر نہیں کیا جاتا تو یہ الیکشن کمیشن اور نادرا کی ناکامی ہوگی۔ تمام اعداد و شمار الیکشن کمیشن اور پاکستان ادارہ برائے شماریات کے ہیں، جس کا پتن نے تجزیہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: